دلوں کے زخم بھرتے کیوں نہیں ہیں
ہم اس پر غور کرتے کیوں نہیں ہیں
دغا دے کر نکل جاتی ہے آگے
خوشی سے لوگ ڈرتے کیوں نہیں ہیں
تجارت کیوں ادھوری ہے ہماری
ہمارے ناپ بھرتے کیوں نہیں ہیں
کسی نے بھی نہ پوچھا دشمنوں سے
محبت آپ کرتے کیوں نہیں ہیں
ہماری زندگی ہے موت جیسی
یہی سچ ہے تو مرتے کیوں نہیں ہیں
نظر اوروں پہ کیوں رہتی ہے حارثؔ
ہم اپنا کام کرتے کیوں نہیں ہیں
- کتاب : Atraaf (Pg. 83)
- Author : Obaid Haris
- مطبع : National Human For Needful Foundation, Nagpur (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.