دلوں کی راہ پر آخر غبار سا کیوں ہے
دلوں کی راہ پر آخر غبار سا کیوں ہے
تھکا تھکا مری منزل کا راستا کیوں ہے
سوال کر دیا تشنہ لبی نے ساغر سے
مری طلب سے ترا اتنا فاصلہ کیوں ہے
جو دور دور نہیں کوئی دل کی راہوں پر
تو اس مریض میں جینے کا حوصلہ کیوں ہے
کہانیوں کی گزر گاہ پر بھی نیند نہیں
یہ رات کیسی ہے یہ درد جاگتا کیوں ہے
اگر تبسم غنچہ کی بات اڑی تھی یوں ہی
ہزار رنگ میں ڈوبی ہوئی ہوا کیوں ہے
- کتاب : ajnabi-shahr-ajnabi-raaste(rekhta website) (Pg. 51)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.