دلوں پر خوف بھی طاری بہت ہے
دلوں پر خوف بھی طاری بہت ہے
مگر جنگوں کی تیاری بہت ہے
خرد کی بستیوں کے پھونکنے کو
جنوں کی ایک چنگاری بہت ہے
سبھی زد میں ہیں دشت و کوہ و انساں
یہ ضرب وقت ہے کاری بہت ہے
پرانا خشک پتا کہہ رہا تھا
ہوا میں تیز رفتاری بہت ہے
ہم اپنے دل کی دنیا دیکھتے ہیں
ہمیں یہ شغل بیکاری بہت ہے
چلے ہو اس سے ملنے پر یہ سن لو
اسے شوق دل آزاری بہت ہے
نہیں ہے ساتھ رہنا گرچہ آساں
بچھڑنے میں بھی دشواری بہت ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 425)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.