دلوں سے یاس و الم کے نقاب اتارو تو
دلوں سے یاس و الم کے نقاب اتارو تو
سحر بھی روپ دکھائے گی شب گزارو تو
فضا کے سینے میں نغموں کے لے اتارو تو
اسی ادا سے ذرا پھر مجھے پکارو تو
مرے غموں کے دھندلکے بھی چھٹ ہی جائیں گے
تم اپنے گیسوئے شب رنگ کو سنوارو تو
کہاں گئے مجھے تاریکیوں میں الجھا کر
حیات رفتہ کے لمحو ذرا پکارو تو
خزاں رسیدہ فضاؤں کو روؤ گے کب تک
بہار گوش بر آواز ہے پکارو تو
پھر اس کے بعد سحر ہی سحر ہے اے ارشدؔ
رخ حیات کے تیور ذرا نکھارو تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.