دماغ ان کے تجسس میں جسم گھر میں رہا
دماغ ان کے تجسس میں جسم گھر میں رہا
میں اپنے گھر ہی میں رہتے ہوئے سفر میں رہا
وہ خاک چھاننے والوں کا درد کیا جانے
تمام عمر جو محفوظ اپنے گھر میں رہا
میں ہمکنار کبھی ہو سکا نہ منزل سے
ہمیشہ حلقۂ اخلاق راہبر میں رہا
میں جس کے واسطے بھٹکا کیا زمانے میں
وہ اشک بن کے سدا میری چشم تر میں رہا
مٹا سکا نہ عداوت زمین پر انساں
کبھی خلا میں کبھی انجمؔ و قمر میں رہا
- کتاب : Tabshii.n (Pg. 24)
- Author : Aqeel ahmed
- مطبع : Anjum Siddique (1994)
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.