دن کو نہ گھر سے جائیے لگتا ہے ڈر مجھے
دن کو نہ گھر سے جائیے لگتا ہے ڈر مجھے
اس پارۂ سحاب کو سورج نہ دیکھ لے
اس ہاتھ کی مہک سے مرے ہاتھ شل ہوئے
اس قرب سے ملے مجھے صدیوں کے فاصلے
میری لویں بجھا نہ سکیں تیز آندھیاں
جھونکوں کی نرم دھار سے کہسار کٹ گئے
اپنی صدا کو روک لو کیا اس سے فائدہ
ڈھلوان پر بھلا کبھی پتھر ٹھہر سکے
حامدؔ عجب ادا سے کیا خون نے سفر
پلکوں کو سرخ کر گئے پاؤں کے آبلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.