دن میں آنے لگے ہیں خواب مجھے
دن میں آنے لگے ہیں خواب مجھے
اس نے بھیجا ہے اک گلاب مجھے
گفتگو سن رہا ہوں آنکھوں کی
چاہئے آپ کا جواب مجھے
وقت فرصت کا انتظار کروں
اتنی فرصت کہاں جناب مجھے
زعم تھا بے حساب چاہت ہے
اس نے سمجھا دیا حساب مجھے
پڑھتا رہتا ہوں آپ کا چہرہ
اچھی لگتی ہے یہ کتاب مجھے
لیجیے اور امتحان مرا
اور ہونا ہے کامیاب مجھے
کوئی ایسی خطا کروں راغبؔ
جس کا ملتا رہے ثواب مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.