دن نکلتے ہیں اور ڈھلتے ہیں
ہم مسلسل غموں میں جلتے ہیں
ذہن میں آج کل کئی مصرعے
رات بھر پیرہن بدلتے ہیں
عشق کی راہ ہے سنبھل کے چلو
اچھے اچھے یہاں پھسلتے ہیں
آنکھیں جلتی ہیں ان کی یادوں میں
اور ہم شمع سے پگھلتے ہیں
میکدے اور گھر کے رستے پر
روز گرتے ہیں اور سنبھلتے ہیں
مجھ کو ٹھکرا کے جو گئے تھے کبھی
وہ کملؔ آج ہاتھ ملتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.