Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنوں میں دن تھے شبوں میں شبیں پڑی ہوئی تھیں

ضیاء المصطفیٰ ترک

دنوں میں دن تھے شبوں میں شبیں پڑی ہوئی تھیں

ضیاء المصطفیٰ ترک

MORE BYضیاء المصطفیٰ ترک

    دنوں میں دن تھے شبوں میں شبیں پڑی ہوئی تھیں

    سبھی کہانیاں اک طاق میں پڑی ہوئی تھیں

    اذان گونجی تو محراب میں کوئی بھی نہ تھا

    بس ایک رحل پہ کچھ آیتیں پڑی ہوئی تھیں

    سنائی دیتا ہے اب بھی مقدس آگ کے گرد

    وہ لحن جس میں کئی حیرتیں پڑی ہوئی تھیں

    مجھے نوازا تو پیشانی پر لکھا اس نے

    وہ نام جس میں سبھی نسبتیں پڑی ہوئی تھیں

    چراغ اوندھے پڑے تھے زمین پر سارے

    اور ان کے پاس میں ان کی لویں پڑی ہوئی تھیں

    نہ برگ و بار ہی لائے نہ سائباں ہوئے ترکؔ

    ہماری شاخوں پہ کیسی گرہیں پڑی ہوئی تھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے