Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دونوں جانب قید شدہ اس خوش فہمی میں رہتے ہیں

پربدھ سوربھ

دونوں جانب قید شدہ اس خوش فہمی میں رہتے ہیں

پربدھ سوربھ

MORE BYپربدھ سوربھ

    دونوں جانب قید شدہ اس خوش فہمی میں رہتے ہیں

    سرحد کے اس پار پرندے آزادی میں رہتے ہیں

    شام تلک آداب بجاتے گردن دکھنے لگتی ہے

    پیادے ہو کر شاہوں والی آبادی میں رہتے ہیں

    گر روئے تو آنکھوں کے سب باشندے بہہ جائیں گے

    ہائے شکستہ خواب ہمارے اس بستی میں رہتے ہیں

    زینہ در زینہ جب تیری یاد اتر کر آتی ہے

    منہ بائے اشعار ہمارے حیرانی میں رہتے ہیں

    اس کی بک بک گھر سے چل کر چاند تلک ہو آتی ہیں

    اور ہم گم اس کے ہونٹوں کی ترپائی میں رہتے ہیں

    چار کتابیں ساتھ نہیں اور سو غزلیں کہہ بھی ماریں

    اب کے لکھنے والے جانے کس جلدی میں رہتے ہیں

    آدھی رات غزل کہنے کا شوق کسے ہے سوربھؔ جی

    بس اتنی سی بات ہے تب ہم تنہائی میں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے