Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوست بن کر بھی کہیں گھات لگا سکتی ہے

نسیم عباسی

دوست بن کر بھی کہیں گھات لگا سکتی ہے

نسیم عباسی

MORE BYنسیم عباسی

    دوست بن کر بھی کہیں گھات لگا سکتی ہے

    موت کا کیا ہے کسی روپ میں آ سکتی ہے

    ان مکانوں میں یہ دھڑکا سا لگا رہتا ہے

    اگلی بارش در و دیوار گرا سکتی ہے

    تیرا دن ہو کہ مری رات نہیں رک سکتے

    اپنے محور پہ زمیں خود کو گھما سکتی ہے

    ایسی ترتیب سے روشن ہیں تری محفل میں

    ایک ہی پھونک چراغوں کو بجھا سکتی ہے

    میرا فن میرے خد و خال پہ تقسیم ہوا

    میری بینی مری تصویر بنا سکتی ہے

    فطرتاً اس کی مہک چاروں طرف پھیلے گی

    پھول سے موج صبا شرط لگا سکتی ہے

    خوش نہ ہو اتنا کہ یوں روشنیاں پھوٹ پڑیں

    اس چکا چوند میں بینائی بھی جا سکتی ہے

    گدگداہٹ میں نسیمؔ اس نے نہیں سوچا تھا

    یہ ہنسی ٹوٹ کے بچے کو رلا سکتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے