دوستی میں تری بس ہم نے بہت دکھ جھیلے
دوستی میں تری بس ہم نے بہت دکھ جھیلے
کون نت اٹھ کے مری جان یہ پاپڑ بیلے
چولی مسکی ہے کھلے بند گریباں یہ پھٹا
کون سی جائے سے بن آئے میاں البیلے
میل تیرے کا کوئی ہم کو سجیلا نہ ملا
دیکھ ڈالے ہیں ہر اک شہر کے میلے ٹھیلے
ظلم کی رہتی ہے مجھ پر جو یہ لے لے دے دے
کائنات اپنی مرے پاس ہے جو کچھ لے لے
نوش فرماتے ہو باتوں میں مزے سے اکثر
دھیندس اور کدوہی اور کھیرے چچیندے کیلے
دل بھرا ہے تو کہو اور نہیں تو بسم اللہ
اور من مانتی دس لاکھ تو گالی دے لے
تیرے دھمکانے سے کوئی اظفریؔ دھمکے ہے گا
کھیل ایسے ہیں میاں ہم نے بہت سے کھیلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.