دوستوں سے تو کنارا بھی نہیں کر سکتا
دوستوں سے تو کنارا بھی نہیں کر سکتا
ان کا ہر ظلم گوارا بھی نہیں کر سکتا
میرا دشمن مرے اپنوں میں چھپا بیٹھا ہے
اس کی جانب میں اشارا بھی نہیں کر سکتا
شب میں نکلے گا نہیں اس پہ مسلط ہے نظام
دن میں سورج کا نظارا بھی نہیں کر سکتا
عیش و عشرت کا طلب گار نہیں ہوں پھر بھی
تنگ دستی میں گزارا بھی نہیں کر سکتا
شوق ایسا کہ مچلتا ہے محبت کے لیے
جرم ایسا کہ دوبارا بھی نہیں کر سکتا
غم ہے بیتاب کہ آنکھوں سے نکل جائے مگر
دل کی دولت کا خسارا بھی نہیں کر سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.