دکھ اور طرح کے ہیں دعا اور طرح کی
دکھ اور طرح کے ہیں دعا اور طرح کی
اور دامن قاتل کی ہوا اور طرح کی
دیوار پہ لکھی ہوئی تحریر ہے کچھ اور
دیتی ہے خبر خلق خدا اور طرح کی
کس دام اٹھائیں گے خریدار کہ اس بار
بازار میں ہے جنس وفا اور طرح کی
بس اور کوئی دن کہ ذرا وقت ٹھہر جائے
صحراؤں سے آئے گی صدا اور طرح کی
ہم کوئے ملامت سے نکل آئے تو ہم کو
راس آئی نہ پھر آب و ہوا اور طرح کی
- کتاب : Mahr-e-Do Neem (Pg. 157)
- Author : iftekhaar aarif
- مطبع : Educational Publishing House (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.