دنیا داری سے ناواقف کیسا پاگل لڑکا تھا
دنیا داری سے ناواقف کیسا پاگل لڑکا تھا
جب رونے کا موقع ہوتا تب بھی ہنستا رہتا تھا
ہم سے کیسی بھول ہوئی تھی ہم نے کیا کیا سوچا تھا
بالکل موم سا پگھلا وہ تو جو کندن سا لگتا تھا
شک کے سائے پھیل رہے ہیں بستی والے حیراں ہیں
اس نے دریا پار کیا ہے تو کیا مٹکا پکا تھا
ذہن میں دھندلا دھندلا سا اک نقش ابھرتا جاتا ہے
ہم تم کو پہچان رہے ہیں ہم نے تم کو دیکھا تھا
پہلے کچھ سوچا ہی نہیں تھا لیکن اب اس سوچ میں ہیں
مل کر بھی کیا پایا تم سے ملتے نہیں تو اچھا تھا
وہ جو اک امید تھی تم سے خیر اسے اب چھوڑو تم
تم پر کیا الزام دھریں ہم یوں بھی یہ تو ہونا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.