دنیائے غم کو زیر و زبر کر سکے تو کر
دنیائے غم کو زیر و زبر کر سکے تو کر
میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
MORE BYمیرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
دنیائے غم کو زیر و زبر کر سکے تو کر
رحمت کی مجھ پہ ایک نظر کر سکے تو کر
اے دل تو ایسی آہ اگر کر سکے تو کر
دنیا ادھر کی آج ادھر کر سکے تو کر
اے آہ برق ریز تجھے روکتا ہے کون
اس بے خبر کو میری خبر کر سکے تو کر
مشہور ہے کہ عشق کی راہیں ہیں خوفناک
ہمت سے پہلے پوچھ سفر کر سکے تو کر
عارض ہیں تیرے زلفیں بھی تیری کسی سے کیا
اک جا پہ جمع شام و سحر کر سکے تو کر
ناداں حدیث عشق کے معنی کچھ اور ہیں
قابو میں دل کو اپنے اگر کر سکے تو کر
اے آہ تو ہی حوصلہ اپنا نکال لے
اس سنگ دل کے دل پہ اثر کر سکے تو کر
عالمؔ جہان عشق کہ دشواریاں نہ پوچھ
دل کو جو راز دار جگر کر سکے تو کر
- کتاب : Intekhab-e-Kuliyat Aalim Lucknowi (Pg. 271)
- Author : Mirza Mohammad Yousuf
- مطبع : M. R. Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.