دنیائے محبت میں ہم سے ہر اپنا پرایا چھوٹ گیا
دنیائے محبت میں ہم سے ہر اپنا پرایا چھوٹ گیا
اب کیا ہے جس پر ناز کریں اک دل تھا وہ بھی ٹوٹ گیا
ساقی کے ہاتھ سے مستی میں جب کوئی ساغر چھوٹ گیا
مے خانے میں یہ محسوس ہوا ہر میکش کا دل ٹوٹ گیا
جب دل کو سکوں ہی راس نہ ہو پھر کس سے گلہ ناکامی کا
ہر بار کسی کا ہاتھوں میں آیا ہوا دامن چھوٹ گیا
سوچا تھا حریم جاناں میں نغمہ کوئی ہم بھی چھیڑ سکیں
امید نے ساز دل کا مگر جو تار بھی چھیڑا ٹوٹ گیا
کیا شے تھی کسی کی پہلی نظر کچھ اس کے علاوہ یاد نہیں
اک تیر سا دل میں جیسے لگا پیوست ہوا اور ٹوٹ گیا
اس نغمہ طراز گلشن نے توڑا ہے کچھ ایسا ساز دل
اک تار کہیں سے ٹوٹ گیا اک تار کہیں سے ٹوٹ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.