دنیا کا ہے اجالا پتھر
یزداں تیرا کالا پتھر
چوٹی تک جس نے پہنچایا
اس کو دیکھ سنبھالا پتھر
منہ تک اب لے جانا کٹھن ہے
بن جاتا ہے نوالا پتھر
تتلی آن کے اس پر بیٹھے
پھول بنے ہے سالا پتھر
کچھ تو تھا مجھ میں جب اس نے
میری سمت اچھالا پتھر
لعل و گہر بازار کو دے دے
گھر کے لیے بچا لا پتھر
جبر جو خیر سے الجھا سمجھا
الا خدا تھا بنا لا پتھر
میرا تو اک رنگ بدن ہے
ان کے لئے ہے جیالا پتھر
اس کے بنا تھا جینا کیسا
وہ نہ ملا تو کہا لا پتھر
- کتاب : Kimiya-e-samri (Pg. 24)
- Author : Mehdi Jafar
- مطبع : Rujhan Publication (1977)
- اشاعت : 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.