دنیا کو دیکھیے ذرا آنکھیں تو کھولیے
دنیا کو دیکھیے ذرا آنکھیں تو کھولیے
سورج چڑھا ہے سر پہ بڑی دیر سو لیے
ساری مسرتیں تری خوشیوں پہ وار دیں
جتنے بھی غم ملے ترے غم میں سمو لیے
ہم کو نہ جانے کیا ہوا پھولوں کو دیکھ کر
ہاتھوں میں ہم نے جان کے کانٹے چبھو لیے
مجبوریاں کہیں کہ اسے سادگی کہیں
جس نے بھی ہنس کے بات کی ہم ساتھ ہو لیے
روئے خطاب ہے کسی نازک مزاج سے
چہرے پہ حال لکھیے نگاہوں سے بولئے
سیپی کھلی رہے گی جو موتی نکل گئے
آنکھوں کی سیپیوں سے جواہر نہ رولیے
تازہ رکھا ہے ذہن میں کرب شکستگی
جب کچھ نہ بن پڑا تو کہیں چھپ کے رو لیے
- کتاب : kulliyat -e-Murtaza Barlas (Pg. 101)
- Author : Murtaza Barlas
- مطبع : Alhamd Publication Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.