دنیا کو اس بار فسانہ کر دوں گا
دنیا کو اس بار فسانہ کر دوں گا
خوابوں کو ہر سمت روانہ کر دوں گا
ان رستوں سے میری پرانی نسبت ہے
ساتھ چلو تو سفر سہانا کر دوں گا
آ جائے گی دنیا اصلی حالت پر
نافذ ہر دستور پرانا کر دوں گا
وہ بھی کہاں کرتا ہے کوئی وعدہ پورا
میں بھی اس سے کوئی بہانہ کر دوں گا
شاید تم کو پتہ نہیں میں چاہوں تو
اپنے حق میں پیش زمانہ کر دوں گا
- کتاب : Rang hava main phel raha hai (Pg. 118)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.