Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا کو روشناس حقیقت نہ کر سکے

حبیب احمد صدیقی

دنیا کو روشناس حقیقت نہ کر سکے

حبیب احمد صدیقی

MORE BYحبیب احمد صدیقی

    دلچسپ معلومات

    (کانپور: 9 مئی 1945ء)

    دنیا کو روشناس حقیقت نہ کر سکے

    ہم جتنا چاہتے تھے محبت نہ کر سکے

    سامان گل فروشیٔ راحت نہ کر سکے

    راحت کو ہم شریک محبت نہ کر سکے

    یوں کثرت جمال نے لوٹی متاع دید

    تسکین تشنہ کامئ حیرت نہ کر سکے

    اب عشق خام کار ہی ارماں کو دے جواب

    ہم ان کو بیقرار محبت نہ کر سکے

    بے مہریوں سے کام رہا گو تمام عمر

    بے مہریوں کو سہنے کی عادت نہ کر سکے

    کچھ ایسی التفات نما تھی نگاہ دوست

    ہوتے رہے تباہ شکایت نہ کر سکے

    ناکامیاں تو فرض ادا اپنا کر گئیں

    ہم ہیں کہ اعتراف ہزیمت نہ کر سکے

    فخر مناسبت میں ترا نام لے لیا

    ہم خود ہی پردہ دارئ الفت نہ کر سکے

    ہر چند حال دیدہ و دل ہم کہا کئے

    تشریح کیفیات محبت نہ کر سکے

    افلاک پر تو ہم نے بنائیں ہزارہا

    تعمیر کوئی دہر میں جنت نہ کر سکے

    ہمسائیگئ زاہد بد خو کے خوف سے

    پروردگار تیری عبادت نہ کر سکے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے