دنیا میں ہم جو اپنی حقیقت کو پا گئے
دنیا میں ہم جو اپنی حقیقت کو پا گئے
تو زندگی کے راز سمجھ میں سب آ گئے
یہ سوچتے ہیں صرف یہی سوچتے ہیں اب
ہم تیرے در پہ لائے گئے ہیں کہ آ گئے
کلیوں کو کھل کے ہنسنے کا انداز آ گیا
گلشن میں آ کے تم جو ذرا مسکرا گئے
اپنا مقام بھی متعین نہ کر سکے
وہ کیا کہیں گے دہر میں کیا آئے کیا گئے
زیبا تھا ان کو دعوئے تعمیر گلستاں
جو بجلیوں میں رہ کے نشیمن بنا گئے
اک ہم ہیں راہ ڈھونڈ رہے ہیں ادھر ادھر
اک وہ ہیں خوش نصیب جو منزل کو پا گئے
راہ وفا میں آئے ہیں وہ مرحلے جہاں
مائلؔ بڑے بڑوں کے قدم ڈگمگا گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.