دنیا میں وفا کیش بشر ڈھونڈھ رہا ہوں
دنیا میں وفا کیش بشر ڈھونڈھ رہا ہوں
میں نخل صنوبر میں ثمر ڈھونڈھ رہا ہوں
میں اپنی دعاؤں میں اثر ڈھونڈھ رہا ہوں
تاریک فضاؤں میں قمر ڈھونڈھ رہا ہوں
میں اور تماشائے گل و رنگ پہ مائل
کھویا ہوا اک ذوق نظر ڈھونڈھ رہا ہوں
وہ صبح قیامت میں ہوئے جاتے ہیں پنہاں
میں شام مصیبت کی سحر ڈھونڈھ رہا ہوں
خوشبو کی طرح خلوت گل سے ہوں رمیدہ
زندان تمنا سے مفر ڈھونڈھ رہا ہوں
تشبیہ کے افسوں کا اثر پوچھو نہ رعناؔ
شمشیر میں اس بت کی نظر ڈھونڈھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.