Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا میں یوں تو ہر کوئی اپنی سی کر گیا

حفیظ جونپوری

دنیا میں یوں تو ہر کوئی اپنی سی کر گیا

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    دنیا میں یوں تو ہر کوئی اپنی سی کر گیا

    زندہ ہے اس کا نام کسی پر جو مر گیا

    صبح شب وصال ہے آئینہ ہاتھ میں

    شرما کے کہہ رہے ہیں کہ چہرہ اتر گیا

    ساقی کی بڑھ چلی ہیں جو بے التفاتیاں

    شاید ہماری عمر کا پیمانہ بھر گیا

    اتنا تو جانتے ہیں کہ پہلو میں دل نہیں

    اس کی خبر نہیں کہ کہاں ہے کدھر گیا

    ہم سے جو آپ روٹھ کے جاتے ہیں جائیے

    سن لیجئے گا زہر کوئی کھا کے مر گیا

    جاتا رہا شباب تو کچھ سوجھنے لگی

    آنکھیں کھلیں شراب کا نشہ اتر گیا

    ناصح کہاں کا چھیڑ دیا تو نے آ کے ذکر

    اس کا خیال پھر مجھے بے چین کر گیا

    دو دن میں یہ مزاج کی حالت بدل گئی

    کل سر چڑھا تھا آج نظر سے اتر گیا

    اچھا ہوا جو آپ عیادت کو آ گئے

    سر کا یہ ایک بوجھ تھا وہ بھی اتر گیا

    تیرے مریض ہجر کا اب تو یہ حال ہے

    آیا جو دیکھنے کو وہ با چشم تر گیا

    چھیڑا کسی نے ذکر محبت جو اے حفیظؔ

    دل پر عجیب طرح کا صدمہ گزر گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jaunpuri (Pg. Ghazal Number-31 Page Number-87)
    • Author : Tufail Ahmad Ansari
    • مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے