دنیا نے سچ کو جھوٹ کہا کچھ نہیں ہوا
دنیا نے سچ کو جھوٹ کہا کچھ نہیں ہوا
اتنا لہو زمیں پہ بہا کچھ نہیں ہوا
پہلے بھی کربلا میں مشیت خموش تھی
اب اک چراغ اور بجھا کچھ نہیں ہوا
فرعون مصلحت سر طور نظر رہے
موسیٰ بھی لے کے آئے عصا کچھ نہیں ہوا
میرے لہو کو چہرے پہ مل کر مری زمیں
دیتی رہی فلک کو صدا کچھ نہیں ہوا
تثلیث بے حسی نے حرم کو زبوں کیا
قرآں بھی رحل جاں سے گرا کچھ نہیں ہوا
شل ہو گئے ہیں ہاتھ دعا مانگتے ہوئے
اب کیا کہوں کہ میرے خدا کچھ نہیں ہوا
دیکھیں وہ صبح امن کب آئے صفیؔ حسن
اب تک سوائے جور و جفا کچھ نہیں ہوا
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 368)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.