Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا پتھر پھینک رہی ہے جھنجھلا کر فرزانوں پر

ڈی ۔ راج کنول

دنیا پتھر پھینک رہی ہے جھنجھلا کر فرزانوں پر

ڈی ۔ راج کنول

MORE BYڈی ۔ راج کنول

    دنیا پتھر پھینک رہی ہے جھنجھلا کر فرزانوں پر

    اب وہ کیا الزام دھرے گی ہم جیسے دیوانوں پر

    دل کی کلیاں افسردہ سی ہر چہرہ مایوس مگر

    باغ مہکتے دیکھ رہا ہوں گھاٹوں پر شمشانوں پر

    پتھر دل ہیں لوگ یہاں کے یہ پتھر کیا پگھلیں گے

    کس نے بارش ہوتے دیکھی تپتے ریگستانوں پر

    جن کی ایک نظر کے بدلے ہم نے دنیا ٹھکرا دی

    نام ہمارا سن کر رکھیں ہاتھ وہ اپنے کانوں پر

    آہیں آنسو پیش کئے تو گھبرا کے منہ پھیر لیا

    ان کو شاید غصہ آیا میرے ان نذرانوں پر

    کیا تقدیر کا شکوہ یارو اپنی اپنی قسمت ہے

    اپنا ہاتھ گیا ہے اکثر ٹوٹے سے پیمانوں پر

    آج کنولؔ ہم کچھ بھی کہہ لیں بات مگر یہ سچی ہے

    آج کا اک اک پل بھاری ہے پچھلے کئی زبانوں پر

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 24)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے