دنیا سنور گئی ہے نظام دگر کے بعد
دنیا سنور گئی ہے نظام دگر کے بعد
منزل پہ آ گئی ہے مشیت سفر کے بعد
جیسے دل و نظر کے حجابات اٹھ گئے
عالم خبر کا ہے نگہہ بے خبر کے بعد
لالے میں رنگ ہے یہ کہاں یہ لہو ترنگ
دنیا حسین ہے مرے ذوق نظر کے بعد
بیتی ہوئی حیات محبت کا تذکرہ
شام و سحر کی یاد ہے شام و سحر کے بعد
میں آ گیا سکوت و تبسم کے درمیاں
وہ مسکرا دیے سخن مختصر کے بعد
ہر راستے کو لوٹ لیا اعتماد نے
رہزن بھی ایک شے ہے مگر راہبر کے بعد
تاریکیٔ حیات میں رخشاں ہے حسن دوست
جلوے کہاں رہیں گے ہجوم نظر کے بعد
حاصل ہے کائنات کا درد دل حیات
دنیا میں کیا رہا مری آہ سحر کے بعد
منزل پہ چھڑ گئی ہے کدورت کی داستاں
ہر کارواں نے گرد اڑائی سفر کے بعد
نقش قدم کی آنکھ کھلی تیری راہ میں
رستے بھی سو گئے ہیں تری رہ گزر کے بعد
اہل ہنر کو دیکھ رہا ہوں غمیں نشورؔ
دنیا ہنر ہے راس بھی آئے ہنر کے بعد
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 169)
- Author : Nushoor wahedi
- مطبع : Sarvat Wahidi D/o Nushoor wahedi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.