دنیا سے دنیا میں رہ کر کیسے کنارہ کر رکھا ہے
دنیا سے دنیا میں رہ کر کیسے کنارہ کر رکھا ہے
دیکھ تو آ کر کس صورت سے ہم نے گزارہ کر رکھا ہے
پہلے تو ہم دنیا سمجھے لیکن اب احساس ہوا ہے
جوش جنوں میں ہم نے خود کو پارہ پارہ کر رکھا ہے
اتنا نور کہاں سے لاؤں تاریکی کے اس جنگل میں
دو جگنو ہی پاس تھے اپنے جن کو ستارہ کر رکھا ہے
دیکھ سکو تو دیکھ لو آ کر میرا کمال آخر بھی تم
شب کے رنگ سے ملتی لو کو کیسے شرارہ کر رکھا ہے
اتنے شوخ کہاں ہوتے تھے مجھ کو تو یوں لگتا ہے
رنگوں کو چپکے سے اس نے کوئی اشارہ کر رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.