درشت کیوں تھا وہ اتنا کلام سے پہلے
درشت کیوں تھا وہ اتنا کلام سے پہلے
کہ میرا نام نہ تھا اس کے نام سے پہلے
وہ سب چراغ کہ تھی جن میں روشنی کی رمق
بجھا دیئے گئے بستی میں شام سے پہلے
وہ مہرباں بھی ہوئے دشمنی پہ آمادہ
ہم آشنا بھی نہ تھے جن کے نام سے پہلے
خود اعتماد کبھی تھے پر اب یہ عالم ہے
ہزار وسوسے دل میں ہیں کام سے پہلے
ہمارے درس محبت کا پوچھتے کیا ہو
کتابی چہرہ پڑھا ہے کلام سے پہلے
سبک روان رہ غم نے زندگی محسنؔ
مسافرانہ گزاری قیام سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.