دشمن بہ نام دوست بنانا مجھے بھی ہے
دشمن بہ نام دوست بنانا مجھے بھی ہے
اس جیسا روپ اس کو دکھانا مجھے بھی ہے
میرے خلاف سازشیں کرتا ہے روز وہ
آخر کوئی قدم تو اٹھانا مجھے بھی ہے
انگلی اٹھا رہا ہے تو کردار پر مرے
تجھ کو ترے مقام پہ لانا مجھے بھی ہے
نظریں بدل رہا ہے اگر وہ تو غم نہیں
کانٹا اب اپنی رہ سے ہٹانا مجھے بھی ہے
میں برف زادی کب سے عجب ضد پہ ہوں اڑی
سورج کو اپنے پاس بلانا مجھے بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.