دشمن کو زد پر آ جانے دو دشنہ مل جائے گا
دشمن کو زد پر آ جانے دو دشنہ مل جائے گا
زندانوں کو توڑ نکلنے کا رستہ مل جائے گا
شاہ سوار کے کٹ جانے کا دکھ تو ہمیں بھی ہے لیکن
تم پرچم تھامے رکھنا سالار سپہ مل جائے گا
ہمیں خبر تھی شہر پنہ پر کھڑی سپاہ منافق ہے
ہمیں یقیں تھا نقب زنوں سے یہ دستہ مل جائے گا
سوچ کمان سلامت رکھنی ہوگی تیر انداز بہت
کون ہدف ہے اور کہاں ہے اس کا پتہ مل جائے گا
بس تم جبر کی چوٹی سر کرنے کا عہد جواں رکھنا
اس تک جانے والے رستوں کا نقشہ مل جائے گا
حسن رضاؔ اٹھ اور قدم آواز جرس پر رکھ ورنہ
شاہ کا سر لانے تجھ سا کوئی دوانہ مل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.