دشمنوں کو مرے ہم راز کرو گے شاید
دشمنوں کو مرے ہم راز کرو گے شاید
وقت تنہائی میں آواز کرو گے شاید
تم بہت تیز ہو شہ زور ہو استاد بھی ہو
تم بنا پر کے بھی پرواز کرو گے شاید
یہ کھلا جسم کھلے بال یہ ہلکے ملبوس
تم نئی صبح کا آغاز کرو گے شاید
تلخ انداز سے بدلو گے زمانے کا مزاج
اپنے اطراف کو ناساز کرو گے شاید
تم تو خاموش ہو لو میں ہی ذرا بولتا ہوں
بات سے بات کا آغاز کرو گے شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.