ڈوب کر اس کا بھنور کھولیں گے
ڈوب کر اس کا بھنور کھولیں گے
بحر ہستی کے گہر کھولیں گے
پا بہ جولاں نہیں ہوتی ہمت
آب جو اپنی ڈگر کھولیں گے
لاکھ دیواریں اٹھیں زنداں میں
ہم دریچہ تو مگر کھولیں گے
روشنی چار طرف پھیلے گی
آج وہ آنکھ جدھر کھولیں گے
سب ستارے کھڑے ہیں صف باندھے
آج لگتا ہے وہ در کھولیں گے
ان فرشتوں کو ملیں گے اشعار
جب وہ سامان سفر کھولیں گے
آج وہ تیر لیے بیٹھے ہیں
ہم بھی ہرگز نہ سپر کھولیں گے
شعر طالبؔ کے سنیں گے جب بھی
عقدۂ عرض ہنر کھولیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.