دوسرا عشق مری جان نہیں کر سکتا
یہ ترا حافظ قرآن نہیں کر سکتا
ایسی حالت میں ترے خواب سے لوٹا ہے یہ جسم
میں ابھی وصل کا سامان نہیں کر سکتا
دسترس میں ہے مری کیف بھی کیفیت بھی
زخم بھر کر مجھے حیران نہیں کر سکتا
ان پہ غالب ہے کئی چہروں کے اشراک کا دین
تو ان آنکھوں کو مسلمان نہیں کر سکتا
پہلی قسطوں میں تری موت نہیں ہو سکتی
اپنے تھیٹر کو میں ویران نہیں کر سکتا
یہ مرا آخری پتھر ہے تری یاد میں دوست
اب میں پانی کو پریشان نہیں کر سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.