Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اور اب یہ کہتا ہوں یہ جرم تو روا رکھتا

مجید امجد

اور اب یہ کہتا ہوں یہ جرم تو روا رکھتا

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    اور اب یہ کہتا ہوں یہ جرم تو روا رکھتا

    میں عمر اپنے لیے بھی تو کچھ بچا رکھتا

    خیال صبحوں کرن ساحلوں کی اوٹ سدا

    میں موتیوں جڑی بنسی کی لے جگا رکھتا

    جب آسماں پہ خداؤں کے لفظ ٹکراتے

    میں اپنی سوچ کی بے حرف لو جلا رکھتا

    ہوا کے سایوں میں ہجر اور ہجرتوں کے وہ خواب

    میں اپنے دل میں وہ سب منزلیں سجا رکھتا

    انہیں حدوں تک ابھرتی یہ لہر جس میں ہوں میں

    اگر میں سب یہ سمندر بھی وقت کا رکھتا

    پلٹ پڑا ہوں شعاعوں کے چیتھڑے اوڑھے

    نشیب زینۂ ایام پر عصا رکھتا

    یہ کون ہے جو مری زندگی میں آ آ کر

    ہے مجھ میں کھوئے مرے جی کو ڈھونڈتا رکھتا

    غموں کے سبز تبسم سے کنج مہکے ہیں

    سمے کے سم کے ثمر ہیں میں اور کیا رکھتا

    کسی خیال میں ہوں یا کسی خلا میں ہوں

    کہاں ہوں کوئی جہاں تو مرا پتا رکھتا

    جو شکوہ اب ہے یہی ابتدا میں تھا امجدؔ

    کریم تھا مری کوشش میں انتہا رکھتا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    مجید امجد

    مجید امجد

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    اور اب یہ کہتا ہوں یہ جرم تو روا رکھتا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے