ایک آیت پڑھ کے اپنے آپ پر دم کر دیا
ایک آیت پڑھ کے اپنے آپ پر دم کر دیا
ہم نے ہر چہرے کی جانب دیکھنا کم کر دیا
احتراماً اس کے قدموں میں جھکا نادان میں
اس نے میرا قد ہمیشہ کے لیے کم کر دیا
مجھ سے اوروں کی جدائی بھی سہی جاتی نہیں
میں نے دو بھیگی ہوئی پلکوں کو باہم کر دیا
کھل رہے ہیں مجھ میں دنیا کے سبھی نایاب پھول
اتنی سرکش خاک کو کس ابر نے نم کر دیا
کر رہے تھے عشق میں سود و زیاں کا وہ حساب
ان کے تخمینے نے میرا درد بھی کم کر دیا
ساتھ جتنی دیر رہ لوں کون سا کھلتا ہے وہ
اس نے دانستہ مرے شعروں کو مبہم کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.