ایک عجیب راگ ہے ایک عجیب گفتگو
ایک عجیب راگ ہے ایک عجیب گفتگو
سات سروں کی آگ ہے آٹھویں سر کی جستجو
بجھتے ہوئے مرے خیال جن میں ہزارہا سوال
پھر سے بھڑک کے روح میں پھیل گئے ہیں چار سو
تیرہ شبی پہ صبر تھا سو وہ کسی کو بھا گیا
آپ ہی آپ چھا گیا ایک سحاب رنگ و بو
ہنستی ہوئی گئی ہے صبح پیار سے آ رہی ہے شام
تیری شبیہ بن گئی وقت کی گرد ہو بہو
پھر یہ تمام سلسلہ کیا ہے کدھر کو جائے گا
میری تلاش در بہ در تیرا گریز کو بہ کو
خون جنوں تو جل گیا شوق کدھر نکل گیا
سست ہیں دل کی دھڑکنیں تیز ہے نبض آرزو
تیرا مرا قصور کیا یہ تو ہے جبر ارتقا
بس وہ جو ربط ہو گیا آپ ہی پا گیا نمو
میں جو رہا ہوں بے سخن یہ بھی ہے احترام فن
یعنی مجھے عزیز تھی اپنی غزل کی آبرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.