ایک بھی حرف نہ تھا خوش خبری کا لکھا
دلچسپ معلومات
(عصری ادب، دہلی)
ایک بھی حرف نہ تھا خوش خبری کا لکھا
نامۂ وقت ملا اور کسی کا لکھا
آ بسے کتنے نئے لوگ مکان جاں میں
بام و در پر ہے مگر نام اسی کا لکھا
موجۂ اشک سے بھیگی نہ کبھی نوک قلم
وہ انا تھی کہ کبھی درد نہ جی کا لکھا
کوئی جدت تو کوئی حسن تغزل سمجھا
مرثیہ جب بھی کوئی اپنی صدی کا لکھا
بات شیریں سی لگی فن کے طرف داروں کو
قصہ ہر چند حسنؔ کوہ کنی کا لکھا
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 70)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.