ایک ہی حل شدید وحشت میں
اور سگریٹ مزید وحشت میں
تھک گئے چیخ چیخ دشت میں ہم
کرتا کیا تھا فرید وحشت میں
کچھ بھروسہ نہیں دوانے کا
کیا کرے کیا بعید وحشت میں
عام سے دن نہیں گزرتے ہیں
کیسے گزرے گی عید وحشت میں
چاند کی چاندنی سے آنگن میں
ہوتے ہیں مستفید وحشت میں
پتلیاں پھیلتی ہی جاتی ہیں
گھٹتی جاتی ہے دید وحشت میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.