Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اک کر کے سبھی لوگ بچھڑ جاتے ہیں

رفیعہ شبنم عابدی

ایک اک کر کے سبھی لوگ بچھڑ جاتے ہیں

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    ایک اک کر کے سبھی لوگ بچھڑ جاتے ہیں

    دل کے جنگل یوں ہی بستے ہیں اجڑ جاتے ہیں

    کیسے خوش رنگ ہوں خوش ذائقہ پھل ہوں لیکن

    وقت پر چکھے نہیں جائیں تو سڑ جاتے ہیں

    اپنے لفظوں کے تأثر کا ذرا دھیان رہے

    حاکم شہر کبھی لوگ بھی اڑ جاتے ہیں

    ریت تاریخ کے سینے میں ہٹاتے ہیں وہی

    آبلے پیاسی زبانوں میں جو پڑ جاتے ہیں

    ایسے کچھ ہاتھ بھی ہوتے ہیں کہ جن کے کنگن

    توڑنے والے کے احساس میں گڑ جاتے ہیں

    شبنمؔ انداز تکلم میں کشش لازم ہے

    ورنہ الفاظ سمٹتے ہیں سکڑ جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Mausam bhiigii aa.nkho.n kaa (Pg. 61)
    • Author : Rafia Shabnam Abidi
    • مطبع : Hassan Publications, Mumbai (1985)
    • اشاعت : 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے