Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک اک لمحہ کہ ایک ایک صدی ہو جیسے

اقبال عمر

ایک اک لمحہ کہ ایک ایک صدی ہو جیسے

اقبال عمر

MORE BYاقبال عمر

    ایک اک لمحہ کہ ایک ایک صدی ہو جیسے

    زندگی کھیل کوئی کھیل رہی ہو جیسے

    دل دھڑک اٹھا ہے تنہائی میں یوں بھی اکثر

    بیٹھے بیٹھے کوئی آواز سنی ہو جیسے

    پھر رہا ہوں میں اٹھائے ہوئے یوں بار حیات

    میرے شانے پہ تری زلف پڑی ہو جیسے

    دل کا ہر زخم کچھ اس طرح لہک اٹھا ہے

    رات بھر یادوں کی پروائی چلی ہو جیسے

    آج کی صبح بھی ہے ویسی ہی بوجھل بوجھل

    آج کی رات بھی آنکھوں میں کٹی ہو جیسے

    جانے کس سوچ میں چپ بیٹھے ہیں یوں دیوانے

    برف ہونٹوں پہ بہت دن سے جمی ہو جیسے

    دل نے بدلا ہے اس انداز سے پہلو اقبالؔ

    پاس ہی دل کے کہیں آگ لگی ہو جیسے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے