ایک اک قطرہ جوڑ کر رکھا
ایک اک قطرہ جوڑ کر رکھا
خون سارا نچوڑ کر رکھا
رنگ تو اور بھی تھے جیون میں
کیوں اداسی کو اوڑھ کر رکھا
کیونکہ آئینہ سچ بتا دے گا
اس لیے اس کو توڑ کر رکھا
جو بھی لمحے تمہارے ساتھ کٹے
میں نے ان سب کو جوڑ کر رکھا
وہ ورق جس میں تیرا نام آیا
میں نے ان سب کو موڑ کر رکھا
خود پہ جب بھی کیا یقیں میں نے
رخ ہواؤں کا موڑ کر رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.