Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک منظر میں کئی بار اسے دیکھ کے دیکھ

سیما نقوی

ایک منظر میں کئی بار اسے دیکھ کے دیکھ

سیما نقوی

MORE BYسیما نقوی

    ایک منظر میں کئی بار اسے دیکھ کے دیکھ

    دیکھنا ہے تو لگاتار اسے دیکھ کے دیکھ

    کوئی سورج سے ملا پاتا ہے کب تک آنکھیں

    پھر بھی اک بار لگاتار اسے دیکھ کے دیکھ

    یہ کھلی آنکھ کا منظر ہی نہیں ہے مری جاں

    بند آنکھوں سے بھی اک بار اسے دیکھ کے دیکھ

    برف آنکھوں میں لئے دور کھڑے شخص کی خیر

    کیسے جلنے لگے رخسار اسے دیکھ کے دیکھ

    کوئی دالان سے جگنو نہ ادھر آ نکلے

    خواب ہو جائیں نہ بیدار اسے دیکھ کے دیکھ

    دیکھتے دیکھتے کیا کچھ نظر آنے لگ جائے

    آئینہ خانے کے اس پار اسے دیکھ کے دیکھ

    ہے یقیں چال ستاروں کی بدل جائے گی

    ایک دن صبح کا اخبار اسے دیکھ کے دیکھ

    لب ہیں جس نام کی تسبیح اسے سن کے تو سن

    آنکھ جس کی ہے طلب گار اسے دیکھ کے دیکھ

    گرد تنہائی کی اب چھوڑ اڑانا سیماؔ

    جھینپتے ہیں در و دیوار اسے دیکھ کے دیکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے