ایک روزن کے ابھی کردار میں ہوں میں
ایک روزن کے ابھی کردار میں ہوں میں
غور سے دیکھو اسی دیوار میں ہوں میں
سب مناظر زرد سے پڑنے لگے ہیں یا
بے یقینی کے اسی آزار میں ہوں میں
ٹوٹ جائے آسماں دھرتی بھی پھٹ جائے
کیا مجھے پروا کہ بزم یار میں ہوں میں
ذہن میں اولاد ہے اور گھر کی جانب ہوں
رک نہیں سکتا ابھی رفتار میں ہوں میں
گھر کی ہر شے کیوں مجھے بے نور لگتی ہے
کیا زیادہ آج کل بازار میں ہوں میں
شہرتوں کا آخری چارہ جرائم تھے
دیکھیے اب کس قدر اخبار میں ہوں میں
گفتگو سے کب مجھے پرہیز ہے سوربھؔ
بولتا سنتا مگر اشعار میں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.