Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک سوراخ سا کشتی میں ہوا چاہتا ہے

شکیل اعظمی

ایک سوراخ سا کشتی میں ہوا چاہتا ہے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    ایک سوراخ سا کشتی میں ہوا چاہتا ہے

    سب اثاثہ مرا پانی میں بہا چاہتا ہے

    مجھ کو بکھرایا گیا اور سمیٹا بھی گیا

    جانے اب کیا مری مٹی سے خدا چاہتا ہے

    ٹہنیاں خشک ہوئیں جھڑ گئے پتے سارے

    پھر بھی سورج مرے پودے کا بھلا چاہتا ہے

    ٹوٹ جاتا ہوں میں ہر روز مرمت کر کے

    اور گھر ہے کہ مرے سر پہ گرا چاہتا ہے

    صرف میں ہی نہیں سب ڈرتے ہیں تنہائی سے

    تیرگی روشنی ویرانہ صدا چاہتا ہے

    دن سفر کر چکا اب رات کی باری ہے شکیلؔ

    نیند آنے کو ہے دروازہ لگا چاہتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 41)
    • Author :شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے