ایک تماشا یہ بھی جہاں میں کر جانا
ایک تماشا یہ بھی جہاں میں کر جانا
اپنے بدن سے کسی کنویں کو بھر جانا
بس اک بوند لہو سے ساری فضیلت ہے
ورنہ کب زندہ رکھتا ہے مر جانا
اس کو ڈھونڈنے میں جب بھی رنگ بھرا
ہم نے تو اس دل کو بھی اک منظر جانا
اپنے سر پر خود ہی سجانا سورج کو
اور اپنی پرچھائیں سے خود ہی ڈر جانا
خاک کو کیوں چمکایا لہو کی روشنی سے
دنیا کو کیا سوچ سمجھ کر گھر جانا
ایک ذرا سی انا پہ بس ہم زندہ ہیں
ورنہ طورؔ بہت آساں ہے مر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.