ایک تو کاوش جگر بھی کروں
اور پھر منت ثمر بھی کروں
عشق میں خیر تھا جنوں لازم
اب کوئی دوسرا ہنر بھی کروں
سوچتا ہوں ترے تعاقب میں
خود کو رسوائے بال و پر بھی کروں
پہلے بن مانگے زندگی دے دی
اور پھر شرط ہے بسر بھی کروں
شعر لکھوں بھی اور لوگوں میں
شاعری اپنی مشتہر بھی کروں
لفظ و معنی کا جبر جھیلوں بھی
اور پھر خود کو معتبر بھی کروں
کام کچھ بے سبب بھی کر ڈالوں
اور کچھ کام سوچ کر بھی کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.