Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک تو پتھر اچھالا جا رہا ہے

چندر شیکھر ورما

ایک تو پتھر اچھالا جا رہا ہے

چندر شیکھر ورما

MORE BYچندر شیکھر ورما

    ایک تو پتھر اچھالا جا رہا ہے

    اس پہ شیشہ بھی سنبھالا جا رہا ہے

    گھر اندھیروں کا کھنگالا جا رہا ہے

    رات میں سورج نکالا جا رہا ہے

    پھول تو مجبوریوں میں کھل رہے ہیں

    باغ میں کانٹوں کو پالا جا رہا ہے

    فیصلہ آیا ہے برسوں بعد وہ ہی

    فیصلے کو کل پہ ٹالا جا رہا ہے

    آپ کی تب تک ہی زندہ باد ہوگی

    پیٹ میں جب تک نوالا جا رہا ہے

    اب سنا ایسے بھی سانچے بن رہے ہیں

    جن میں کوزہ گر ڈھالا جا رہا ہے

    اب کہاں کندھوں کو کچھ تکلیف ہوگی

    بوجھ سارا دل پہ ڈالا جا رہا ہے

    بند رہ کر وہ بھی اب اکتا گیا ہے

    چابیوں کے پاس تالا جا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے