Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کثرت جلوہ کو آئینۂ وحدت سمجھو

صبا اکبرآبادی

کثرت جلوہ کو آئینۂ وحدت سمجھو

صبا اکبرآبادی

MORE BYصبا اکبرآبادی

    کثرت جلوہ کو آئینۂ وحدت سمجھو

    جس کی صورت نظر آئے وہی صورت سمجھو

    غم کو غم اور نہ مصیبت کو مصیبت سمجھو

    جو در دوست سے مل جائے غنیمت سمجھو

    جھک کے جو سینکڑوں فتنوں کو جگا سکتی ہیں

    وہ نگاہیں اگر اٹھیں تو قیامت سمجھو

    نہیں ہوتے ہیں ریاکاری کے سجدے مجھ سے

    میں اگر سر نہ جھکاؤں تو عبادت سمجھو

    رفتہ رفتہ مری خودداری سے واقف ہو گے

    ابھی کچھ دن مرے انداز محبت سمجھو

    جلوہ دیکھو گے کہاں دل کے علاوہ اپنا

    مرے ٹوٹے ہوئے آئینے کی قسمت سمجھو

    کم نہیں دور اسیری میں سہارا یہ بھی

    قید میں یاد نشیمن کو غنیمت سمجھو

    خوب سمجھایا ہے یہ کاتب قسمت نے ہمیں

    جو میسر ہو جہاں میں اسے قسمت سمجھو

    ہم جفاؤں کو بھی انداز عنایت سمجھیں

    اور تم شکر ستم کو بھی شکایت سمجھو

    میری آنکھوں میں ابھی اشک بہت باقی ہیں

    تم جو محفل میں چراغوں کی ضرورت سمجھو

    اے صباؔ کیوں ہو در غیر پہ توہین طلب

    اپنے ہی در کو ہمیشہ در دولت سمجھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے