فاصلہ رکھو ذرا اپنی مداراتوں کے بیچ
فاصلہ رکھو ذرا اپنی مداراتوں کے بیچ
دوریاں بڑھ جائیں گی پیہم ملاقاتوں کے بیچ
کیا بھروسہ کم ہوا بے اعتباری بڑھ گئی
طنز کا لہجہ در آیا پیار کی باتوں کے بیچ
تو بھی میرے عکس کے مانند میرے ساتھ ہے
میں اکیلا کب رہا ہوں دکھ بھری راتوں کے بیچ
شکوہ سنجی نے خلوص التجا کم کر دیا
کچھ شکایت بھی زباں پر تھی مناجاتوں کے بیچ
بند دروازے پہ کیا آزرؔ دعا کو ہاتھ اٹھے
یا ادھوری رہ گئی دستک ترے ہاتھوں کے بیچ
- کتاب : Qarz-e-jan (Pg. 106)
- Author : Rashid Azar
- مطبع : Rashid Azar (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.